Ticker

4/قومی/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

دہائیوں بعد پہلی مرتبہ مالی سال کے اختتام پر پاکستان کل اخراجات سے زیادہ ڈالرز کما لے گا

 

دہائیوں بعد پہلی مرتبہ مالی سال کے اختتام پر پاکستان کل اخراجات سے زیادہ ڈالرز کما لے گا

پاکستان کی ایکسپورٹس اور ترسیلات زر میں زبردست اضافہ ریکارڈ، ترسیلات زر اور ایکسپورٹس کی مد میں 52 ارب ڈالرز سے زائد موصول ہونے کی امید

دہائیوں بعد پہلی مرتبہ مالی سال کے اختتام پر پاکستان کل اخراجات سے ..
اسلام آباد(پاور نیوز نیٹ ورک) برسوں بعد پہلی مرتبہ پاکستان اپنے تجارتی اخراجات کے مقابلے میں کئی ارب ڈالرز زائد کما لے گا ۔ تفصیلات کے مطابق معاشی ماہرین کی جانب سے پاکستان کی ترسیلات زر اور ایکسپورٹس میں زبردست اضافے کی خوشخبری سنائی گئی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق مالی سال کے اختتام تک پاکستان کے تجارتی خسارے میں مزید کمی کا امکان ہے۔

اندازہ ہے کہ مالی سال کے اختتام تک پاکستان کی امپورٹس کا حجم 50 ارب ڈالرز تک رہے گا۔ جبکہ ترسیلات زر اور ایکسپورٹس دونوں کا مشترکہ حجم 52 ارب ڈالرز رہنے کی امید ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ترسیلات زر 27 ارب ڈالرز جبکہ ایکسپورٹس کا حجم بھی 24 ارب ڈالرز سے زائد رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ ماہ مارچ میں پاکستان کی ایکسپورٹس کا حجم تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ میں اب تک پاکستان کو ایکسپورٹس کی مد میں 18 ارب ڈالرز سے زائد حاصل ہو چکے۔ جبکہ دوسری جانب ترسیلات زر کا حجم بھی مسلسل بڑھ رہا ہے۔ مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران ہر ماہ 2 ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات موصول ہوئیں۔ رواں مالی سال کے 8 ماہ میں پاکستان کو کل 18ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات موصول ہو چکیں۔ اسی لیے امکان ہے کہ برسوں بعد پاکستان ایک مالی سال کے اختتام پر اپنے تجارتی اخراجات سے زائد ڈالرز کما لے گا۔

معاشی ماہرین کی رائے میں اس ریکارڈ تعداد میں زرمبادلہ حاصل ہونے کی صورت میں پاکستان کا بیرونی قرضوں پرانحصار کم ہو جائے گا۔ جبکہ وزارت خزانہ کی جانب سے بھی حال ہی میں جاری کیے گئے معاشی آوٹ لک میں پاکستانی معیشت میں بہتری کی امید ظاہر کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری، ٹیکس ریونیو اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا، زرمبادلہ ذخائر20 ارب ڈالر اور اسٹاک ایکسچینج انڈیکس46 ہزار پوائنٹس عبور کرچکے، صرف7ماہ میں ٹیکس ریونیو میں 6 فیصد اورترسیلات زر24 فیصد اضافہ ہوا، منہگائی کی شرح8.2 فیصد سے کم ہوکر 7.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

Post a Comment

0 Comments