لیگی رہنما احسن اقبال کا ملک کو خراب معاشی صورتحال میں چھوڑ کر جانے کا اعتراف
عمران خان کی حکومت کو فوراً آتے ساتھ ہی آئی ایم ایف کے پاس جانا چاہیے تھا، یہ بہت دیر سے گئے، اگر نہ جاتےتو ملک دیوالیہ ہو جاتا، احسن اقبال
ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کو فوراً آتے ساتھ ہی آئی ایم ایف کے پاس جانا چاہیے تھا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو فوراً آتے ساتھ ہی آئی ایم ایف کے پاس جانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت بہت دیر سے آئی ایم ایف کے پاس گئی، انہوں نے ایک اہم موقع گنوا دیا، اگر یہ وقت پر چلے جاتے تو آئی ایم ایف کے سامنے ہم مضبوط ہوتے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر یہ وقت پر آئی ایم ایف کے پاس چلے جاتے تو ممکن تھا کہ آج ملک میں اِتنی بُری صورتحال نہ ہوتی، لیکن عمران خان کی حکومت کی ترجیح یہ تھی کہ وہ آئی ایم ایف کے پاس ہیں جائیں گے۔
اسلام آباد (پاور نیوز نیٹ ورک اخبار، 4 اپریل 2021) انہوں نے کہا کہ اگر یہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے تو ممکن تھا کہ ملک دیوالیہ ہو جاتا۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے مزید کہا کہ عمران خان کی حکومت کو چاہیے تھا کہ دوست ممالک سے بھی رابطے میں رہتے اور یہ بات یقینی بناتے کہ وہ انہیں قرض مہیا کرسکتے ہیں یا نہیں۔ اگر انہیں یقین ہو جاتا کہ چند دوست ممالک انہیں وقت پڑنے پر قرض دے سکتے ہیں اور ایسی صورتحال میںحکومت آئی ایم ایف کے پاس جاتی تو ہم آئی ایم ایف کے سامنے مضبوط ہوتے، کیونکہ یوں مذکورہ ادارے کو معلوم ہوتا کہ پاکستان کے دوست ممالک بھی انہیں قرض مہیا کر سکتے ہیں، یہ بہت زیادہ مجبور نہیں ہیں۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر احسن اقبال کے اس بیان کو اس سیاق و سباق میں لیا جا رہا ہے کہ انہوں نے اعتراف کر لیا کہ جب ن لیگ کی حکومت گئی تو اُس وقت ملک خراب معاشی صورتحال کا سامنا کر رہا تھا۔ حکمراں جماعت کے کارکنان نے بھی احسن اقبال کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ نے تو خود ہی اعتراف کر لیا کہ ن لیگ کی حکومت میں معاشی صورتحال اچھی نہیں تھی اور ملک دیوالیہ ہونے کے نزدیک تھا، جبکہ آپ کی جانب سے کیے جانے والے اچھی معیشت کے تمام دعویٰ آج غلط ثابت ہو گئے ہیں۔
0 Comments